آسام: اذان پیر مسجد اور مدرسہ پر بلڈوزر کارروائی
گوہاٹی (آسام)، نیوز ڈیسک — گوہاٹی کے ماتھگھریا گیتا مندر علاقے میں جمعہ کی صبح اذان پیر مسجد اور اس سے ملحق مدرسہ کو میونسپل عملے نے بلڈوزر سے گرا دیا۔ یہ مسجد علاقے کی واحد نمازگاہ تھی جہاں روزانہ نماز ادا کی جاتی تھی اور مدرسے میں بچے دینی تعلیم حاصل کرتے تھے۔ اچانک انہدام سے مقامی مسلمان شدید صدمے اور غم میں مبتلا ہیں۔ خواتین اور مرد مسجد ٹوٹتے دیکھ کر رو پڑے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد ایک ایسے مقام پر تھی جہاں لینڈ سلائڈنگ کا خطرہ تھا، اس لیے عمارت کو منہدم کیا گیا۔ حکام نے یہ واضح کیا کہ یہ معاملہ سرکاری زمین پر قبضے یا کسی غیر قانونی تعمیر کا نہیں۔
لیکن علاقہ مکین اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی ڈھلوان پر مسلمانوں اور ہندوؤں کے کئی مکانات برسوں سے قائم ہیں، مگر کسی گھر پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔ صرف مسجد اور مدرسے کو نشانہ بنانا، ان کے بقول، تعصب پر مبنی اقدام ہے۔
ایک مقامی رہائشی اشرف علی نے کہا:
“بلڈوزر آئے اور چند گھنٹوں میں سب کچھ ختم کر دیا۔ لوگ یوں رو رہے تھے جیسے ان کے اپنے گھر ڈھے گئے ہوں۔ یہ ہماری عبادت اور تعلیم کی جگہ تھی۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔”
مقامی وکیل الیاس احمد نے بتایا کہ مسجد کو صرف 12 گھنٹے پہلے نوٹس دیا گیا تھا: "اگر واقعی علاقہ خطرناک تھا تو ہمیں وقت دیا جاتا کہ مسجد اور مدرسہ محفوظ مقام پر منتقل کر سکیں۔ یہ کارروائی غیر قانونی ہے اور ناانصافی ہے۔”
گزشتہ چند برسوں میں آسام میں متعدد مساجد، مدارس اور مزارات مختلف وجوہات کے تحت گرائے گئے ہیں۔ کہیں ریاست مخالف سرگرمیوں کا الزام لگایا گیا، کہیں زمین کے کاغذات پورے نہ ہونے کا۔ ان کارروائیوں پر سپریم کورٹ پہلے بھی ریاستی حکومت کو تنبیہ اور بعض معاملات میں معاوضے یا از سر نو تعمیر کا حکم دے چکی ہے۔ اس کے باوجود انہدام کا سلسلہ تھمنے کے بجائے بڑھتا محسوس ہو رہا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھا دیا ہے۔ لوگ اب نماز اور بچوں کی تعلیم کے مستقبل کو لے کر پریشان ہیں۔
پس منظر و سیاق:
آسام میں مدارس اور مسلم تعلیمی اداروں کو حالیہ برسوں میں قانون، نگرانی اور سلامتی کے نام پر جس طرح محدود اور ختم کیا جا رہا ہے، اس پر ایک مفصل تجزیاتی رپورٹ روایت ڈاٹ کام پر شائع ہوئی ہے، جسے یہاں پڑھا جا سکتا ہے:

Modi ka Daur mein Jo Sun hai usko jurm nahin Mana ja raha hai aur jo jurm nahin hai usko jurm Mana ja raha hai