1 thought on “اتراکھنڈ میں دو سو سے زائد مدارس سیل: "تعلیم جہاد” کا الزام 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے