تمل ناڈو کا جرأت مندانہ قدم: نئے وقف قانون کے تحت بورڈ کی تشکیل سپریم کورٹ کے فیصلے تک مؤخر
نئی دہلی، 27 ستمبر۔ ( روایت نیوز ڈیسک)
تمل ناڈو حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ نئے وقف ایکٹ 2025 کے تحت ریاستی وقف بورڈ کی تشکیلِ نو اُس وقت تک نہیں کرے گی جب تک سپریم کورٹ اس متنازع قانون پر اپنا حتمی فیصلہ نہیں سناتا۔ حکومت کے اس فیصلے کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) نے ’’بروقت، مناسب اور جرأت مندانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے بھرپور خیر مقدم کیا ہے۔

اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے آئینی اصولوں، سیکولر اقدار اور جمہوری روایت کی پاسداری کرتے ہوئے جو فیصلہ کیا ہے، وہ نہ صرف ریاستی سطح پر ایک مثبت مثال ہے بلکہ دیگر صوبائی حکومتوں کے لیے بھی قابلِ تقلید ہے۔ ان کے مطابق، ’’یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے قبل نئے وقف قانون کے تحت وقف بورڈ کی تشکیل نو نہیں کی جائے گی۔‘‘
ریاستی اقلیتی امور اور غیر مقیم تمل باشندوں کے وزیر ایس ایم نصر نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ ’’تمل ناڈو حکومت نہ صرف وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کی سخت مخالف ہے بلکہ اس نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج بھی کیا ہے۔‘‘ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کردہ اس قانون کو ’’جلدبازی میں نافذ کردہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت وقف قانون میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے خلاف ہے۔
یاد رہے کہ 15 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے وقف ترمیمی ایکٹ کی چند دفعات پر عمل درآمد روک دیا تھا۔ اس کے بعد تمل ناڈو حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ وقف بورڈ، جس کی مدت پوری ہو چکی ہے، کو ہی برقرار رکھا جائے گا اور نیا بورڈ عدالت کے حتمی فیصلے تک تشکیل نہیں دیا جائے گا۔
مرکزی حکومت کے مطابق، Unified Waqf Management, Empowerment, Efficiency and Development Act, 2025 یا وقف ایکٹ 2025 کا مقصد وقف جائیدادوں کے انتظام میں شفافیت لانا اور گورننس کو مؤثر بنانا ہے۔ تاہم مسلم تنظیمیں اس قانون کو وقف اداروں کی خودمختاری میں مداخلت اور ان کے اختیارات محدود کرنے کی کوشش قرار دیتی ہیں۔
اے آئی ایم پی ایل بی نے دیگر ریاستی حکومتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ آئینِ ہند کی سیکولر اور جمہوری روح کے تحفظ کے لیے اسی طرزِ عمل کو اختیار کریں۔ بورڈ نے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کو بھارتی مسلمانوں اور تمام انصاف پسند شہریوں کی جانب سے خصوصی مبارکباد بھی پیش کی۔
قابلِ ذکر ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے 17 ستمبر کو اپنی ’’وقف بچاؤ مہم‘‘ (Save Waqf Campaign) کا روڈ میپ جاری کیا تھا۔ اس مہم کے تحت 3 اکتوبر کو صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک مسلمان اپنے کاروبار، دفاتر اور ادارے بطور احتجاج بند رکھیں گے۔
