اڈیشہ میں مدرسہ نشانے پر: پانچ بچوں کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا، مسلم برادری میں بے چینی
روایت نیوز ڈیسک: اڈیشہ کے ضلع جگت سنگھ پور کے دھانی پور گاؤں میں ایک چھوٹے مدرسے میں زیر تعلیم پانچ بچوں کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (CWC) اور چائلڈ ہیلپ لائن کی ٹیم نے حفاظتی بنیادوں پر اپنے ساتھ منتقل کر دیا ہے۔ کارروائی ہفتے کے روز ہوئی۔ مسلم برادری نے اس واقعے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ضلع میں کچھ مدارس کے سلسلے میں شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انکت کمار ورما نے CWC کو جانچ کی ہدایت دی۔ CWC کی چیئرپرسن سنکتالا چودھری کی قیادت میں ٹیم نے مدرسے کا دورہ کیا اور بچوں کے دستاویزات کی جانچ کی۔ جانچ کے دوران پتا چلا کہ بچے بہار اور اتر پردیش کے رہنے والے ہیں۔ ٹیم نے مدرسے کے کاغذات طلب کیے ہیں تاکہ ادارے کے باقاعدہ طریقۂ کار کی تصدیق کی جا سکے۔

مدرسے کے ذمہ دار مولوی دولت خان نے بتایا کہ مدرسہ گزشتہ ایک سال سے چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "بچوں کی رہائش، کھانا، کپڑا اور تعلیم سب مدرسے کے ذمہ ہے۔ ہم انہیں اردو، ہندی، انگریزی اور دینی سبق پڑھاتے ہیں۔”
مدرسہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ تمام مطلوبہ کاغذات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں اور یہ کہ کارروائی صرف رسمی جانچ کا حصہ ہے، جسے بلا وجہ سنسنی خیز رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ریسکیو کیے گئے بچوں کو عارضی طور پر شیشو آشرم میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کے والدین/سرپرستوں کو اطلاع دے دی گئی ہے۔
مقامی مسلم سماج نے اس کارروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "مدارس کو مشکوک دکھانا اب ایک مسلسل عمل بنتا جا رہا ہے۔ ایسی کارروائیوں کا مقصد خوف اور دباؤ پیدا کرنا ہے۔”CWC کا کہنا ہے کہ رپورٹ تیار ہونے کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
